بیچارے میاں صاحب،

بیچارے میاں صاحب

دل ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن 
نہ عمران خان ---- نہ وہ رسیدوں کی ڈیمانڈ

ایک سال پہلے کی تحریر





الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کے مترادف اس وقت نون لیگ کو اپوزیشن لیڈر خورشید

شاہ کے گھٹنے آن کیمرہ بھی پکڑنے پڑے... نا جانے کہ آف دی کیمرہ کیا حالت ہوتی ہو گی ان بیچاروں کی، کبھی اپنی انتخابی مہم کو جوش خطابت کہہ کر بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں تو کبھی اوپن ہارٹ سرجری کا ڈرامہ کر کے لوگ انتظار میں ہیں کے کب وعدے پورے ہوں کیوں کے گزشتہ 3 سال میں نہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا، نہ معیشت کا پہیہ چل سکا، نہ ٹیکسٹائل اور انڈسٹری کی حالت بہتر ہوئی، نہ کشکول ہی ٹوٹ سکا، نہ پشاور سے کراچی تک بلٹ ٹرین چل سکی،  نہ عافیہ صدیقی کو پاکستان لایا جا سکا،  نہ پولیس کو غیر سیاسی بنایا جا سکا، نہ ملکی اداروں کو شفاف اور آزاد کیا گیا، نہ صحت اور تعلیم پے توجہ دی گئی، نہ کشکول ٹوٹا ، نہ چھ ماہ میں بلکہ تین سال میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا، نہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس آ سکی، نہ زرداری کو سڑکوں پے گھسیٹا گیا. یہ تمام  صورتحال دیکھ کر  
نون لیگ کے کارکنان اب اکثر منہ چھپاتے پھرتے ہیں تو حکومت نے اس کا حل تدبیر سے نکالا کے جو ترقی کی نہیں وہ لوگوں کو دکھانے کے لیے  قاسمی، روف طاہر، مجیب الرحمن،شامی، عرفان صدیقی، صالح ضافر، اور اس قبیل کے دیگر کرایہ کے قلم کاروں کو استعمال کرتے ہوے زبانی ترقی کو ثابت بھی کر دیا اور اپنی نہ اہلی چھپانے کے لیے مخالفین کی کردار کشی بھی خوب کروائی. ابھی یہ ڈرامہ چل ہی رہا تھا کے پاناما سکینڈل آ گیا اور اس نے نہ صرف یہ کہ نوازشریف اور اس کے بچوں کے ماضی میں دیئے گئے تمام بیانات کو جھٹلا دیا بلکہ ان کے تمام خفیہ اثاثوں کی تفصیل تمام پاکستانیوں کے سامنے لا کر رکھ دی --- شریف خاندان نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے جتنی بھی منی لاؤنڈرنگ کی تھی اور اس کو چھپانے میں جتنے بھی جتن کیےتھے ان سب پر پانی پھیر دیا....
پاکستانی سوال کرنے لگے کہ پیسہ کہاں سے آیا ؟ باہر کیسے منتقل ہوا ؟ کتنا ٹیکس دیا گیا ؟ رسیداں کڈو رسیداں -- نوازشریف اور اس کے خاندان کے پاس اس کا کوئی معقول جواب نہ تھا، انہوں نے جواب میں جلسے جلوس کرنا شروع کیے، مولانا کو گلے سے لگایا، پہلے سے شروع کیے گئے منصوبوں کا چوتھی بار افتتاح کیا، بار بار قوم سے خطاب میں جھوٹ بولے، زرداری سے ملاقاتیں کی، اوپن ہارٹ سرجری کروائی، شوکت خانم ہسپتال پر الزام لگائے، جمائمہ خان کے گھر کے باہر احتجاج کروائے، تحریک انصاف کے جلسوں میں بدانتظامی کروائی.... لیکن سوالات کا جواب نہ دے سکے، نوازشریف پچھلی دفعہ جب لندن گیا تھا تو اعتزاز احسن نے اس پر میڈیا میں ایک بیان جاری کر دیا تھا کے نوازشریف بہانے سے زرداری کے پاؤں پکڑنے جا رہا ہے. 
اب جب پرویز رشید نے جا کر خورشید شاہ کے جھک کر گھنٹے پکڑے ہیں تو بلاول بھٹو نے کہہ دیا، یہ مشکل میں ہوتے ہیں تو پاؤں پکڑتے ہیں مشکل سےنکلتے ہی گلا پکڑتے ہیں. 
ادھر ایک چینل پر عارف حمید بھٹی نے کہہ دیا کہ --- یہ لوگ مصیبت پڑنے پر گدھے کو بھی اپنا باپ بنا لیتے ہیں اور مصیبت ٹل جانے پر باپ کو بھی گدھا بنا دیتے ہیں.

محمّد فیصل


Post a Comment